لکھنو (نیوز ڈیسک )بی جے پی کی حکومت والی بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک اسکول میں قرآن پاک کی تلاوت پر ہندوتوا گروپوں سے وابستہ لوگوں کی ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد اسکول نے پرنسپل کو معطل کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی ایل ایس انٹرنیشنل اسکول کی انتظامیہ نے ریاست کے ضلع ہاتھرس میں پرنسپل سونیا اور دو مسلم اساتذہ عرفان الہی اور اکبر رضوان کو معطل کر دیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ہندوتوا تنظیم کے ارکان کی بڑی تعدادنے اسکول میں جمع ہوکراور ہنومان چالیسہ کا ورد کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے اس ٹیچر کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا جس نے مبینہ طور پر طلبا کو قرآن پاک کی آیات سنانے کو کہاتھا۔ہندوتوا غنڈوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک اسکول کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے جب تک اسے بند نہیں کیا جاتا اور بلڈوزر اسے گرا نہیں دیتا۔ ہندوتوا لیڈر دیپک شرما نے ایک اسکول بس کو بھی روکا جس میں اساتذہ اور دیگرعملہ موجودتھا۔