اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ بھارتی ایجنسیاں حریت پسند کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا رہی ہیں لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی اور کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیر میںبدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے ، ایس آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو نہتے کشمیریوں کوہراساں اور خوف ودہشت کا نشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کا ایک اجلاس اسلام آباد میں کنوینر محمود احمد ساغر کے صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں شامل حریت رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔حریت رہنماؤں نے مزید کہاکہ این آئی اے اور ایس آئی اے کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور عام لوگوں کے گھروں پر چھاپوں اور مکینوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں تحقیقاتی ادارے کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کیلئے بدنام ہیں اوروہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کیلئے چھاپے مارتے ہیں تاکہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی آواز کو خاموش کرایا جاسکے ۔ مقررین نے کہاکہ کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج سے مودی حکومت کی بوکھلاہٹ واضح ہوتی ہے ۔
انہوں نے کشمیری سیاسی نظربندوں کو بھارت کی دور درازجیلوں میں منتقل کرنے کے مودی حکومت کے ظالمانہ اور غیر قانونی اقدام کی بھی شدید مذمت کی ۔حریت رہنماؤں نے کہا کہ گروپ 20ملکوں کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں اجلاس کے انعقاد کے پیچھے کارفرما مذموم بھارتی مقاصدکا ادراک کرتے ہوئے اسکا کا بائیکاٹ کر نا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں گروپ کے اجلاس کے انعقااد کے ذریعے عالمی برادری کو یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ جموںوکشمیر کی صورتحال بالکل ٹھیک ہیں۔ انہوںنے مقبوضہ علاقے میں جعلی مقابلوں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی بھی مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں قابض انتظامیہ کی طرف سے آزادی صحافت پر قدغن جاری ہے اور میڈیا اور صحافیوں کو ہراساں کیاجارہا ہے ۔
حریت رہنماؤں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی نظربندوں کی رہائی ، مقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلااور کشمیریوںکو انکا حق خودارادیت دینے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔حریت رہنماؤں نے قابض انتظامیہ کی طرف سے متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین کے غیر قانونی طور پر نظر بند بیٹوں سید شکیل یوسف اور سید شاہد یوسف کی جائیداد ضبط کئے جانے کی بھی شدید مذمت کی ۔اجلاس میں حریت رہنماؤں غلام محمد صفی، محمد فاروق رحمانی، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، محمد حسین خطیب، میر طاہر مسعود، شیخ عبدالمتین، الطاف حسین وانی، امتیاز وانی،ایڈووکیٹ پرویز احمد، شمیم شال، حسن البنا،نثار مرزا، راجہ خادم حسین، محمد شفیع ڈار، شیخ محمد یعقوب، حاجی سلطان بٹ، جاوید اقبال بٹ، داؤد یوسف زئی، شیخ عبدالماجد، گلشن احمد، منظور احمد ڈار، زاہد صفی ، مشتاق احمد بٹ، عدیل مشتاق وانی ،عبدالمجید لون، سید مشتاق،محمد اشرف ڈار، زاہد اشرف اور دیگرنے شرکت کی۔