ہفتہ‬‮   16   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

جی 20اجلاس کی وجہ سے مقامی نوجوانوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی

       
مناظر: 524 | 1 May 2023  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جب سے علاقے میں جی 20اجلاس کے انعقاد کی تیاریاں شروع ہوئی ہیں، حکام نے سینکڑوں مقامی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے گروپ20کے اجلاس کے انعقاد کا عمل شروع ہوا ہے، نوجوانوں کی گرفتاری، تشدد اور پوچھ گچھ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ لوگوں کو تھانوں میں بلایا جاتاہے اور جنوبی کشمیر کے سینکڑوں نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال گوانتاناموبے سے بھی بدتر ہے۔پونچھ میں ہونے والے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں گزشتہ ہفتے پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس واقعے کے بعد بھارتی فورسز نے علاقے کے لوگوں کو ہراساں کرنا شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جس طرح جموں وکشمیر کے سابق گورنرستیہ پال ملک نے کہا کہ جب 2019میں پلوامہ حملہ ہوا تھا (جس میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے)تو ان سے خاموش رہنے کو کہا گیا تھا، اس لیے امید ہے کہ تحقیقاتی ایجنسیاں گہرائی سے تحقیقات کریں گی کہ پونچھ حملہ اتنی بڑی تعداد میں فورسزاہلکاروں کی موجودگی کے باوجوداور اتنے محفوظ علاقے میں کیسے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تحقیقات ہو تاکہ سچ سامنے آئے۔ تاہم سابق وزیر اعلی نے کہا کہ حملے کے بعد سے پونچھ میں ظلم و ستم جاری ہے، لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ اس دوران بٹادھوریا علاقے کا رہائشی مختار شاہ نامی شخص پونچھ سے گرفتار کیا گیا۔پھر کہا گیا کہ اس نے خودکشی کر لی ۔ اس کے گھر والے کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ پولیس یافوج کی حراست میںتھا تو وہ خودکشی کیسے کر سکتا تھا؟ انہوں نے کہاکہ مختار شاہ کو فوج اور پولیس نے اٹھایا، ان کے گھر پر بھارت کی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور پولیس نے چھاپے مارے۔ انہوں نے ان کے عمررسیدہ باپ اور ان کی بیوی بچوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس کے بعد ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ کہتے ہیں کہ وہ تنگ آچکے ہیں کیونکہ ان کے اہل خانہ اور گائوں والوں کو ہراساں کیا جارہا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔مختارشاہ کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اس نے خودکشی نہیں کی اور وہ شدید دبائو میں تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0