نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں سینٹر فار سٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرازم (سی ایس ایس ایس) کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے ریاست مہاراشٹر میں تشدد کے لیے ہندوتوا تنظیموں اور پولیس کو اشتعال انگیزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٹیم نے رواں ماہ کے شروع میں اورنگ آباد شہر کے چھترپتی سمبھاجی نگر کے متاثرہ علاقے کراد پورہ کا دورہ کیا۔ٹیم نے کہا ہے کہ ہندوتوا تنظیمیں ہندو جن گرجنا اور دیگر ہند و توا تنظیموں کے 29 اور 30 مارچ کی درمیانی رات کو پیش آنے والے تشدد کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تشدد کے دوران منیر الدین شیخ اور سمیر خان نامی دو مسلمانوں کو گولیاں ما ردی گئی تھیں۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے پایا کہ تشدد کی رات موٹرسائیکلوں پر سوار ہندوتوا نوجوانوں نے ”جئے شری رام“ اور ”بھارت میں رہنا ہے تو جئے شری رام کہنا ہوگا“ کے نعرے لگائے۔ تقریباً 200 سے 300 ہندوتوا تنظیموں کا ایک ہجوم بعد میں آیا، جن میں سے کچھ نے اپنے چہرے ڈھانپے ہوئے تھے۔ انہوں نے پولیس پر پتھراو¿ کیا اور ان کی وین کو آگ لگا دی۔