نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے جنتر منتر پربھارتی ریسلرز کا دھرنا گزشتہ دس دن سے جاری ہے اور کئی سیاسی جماعتوں اورکسان تنظیموں نے ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بھارت کے مشہور ریسلروں نے جن میں ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک شامل ہیں ،ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگایا ہے۔احتجاج میں شامل بجرنگ پونیا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس تحریک کو ایک نئی شکل دینا چاہتے ہیں۔ ونیش پھوگاٹ نے اس موقع پر کہاکہ کئی ریاستوں کے کھلاڑی ہماری حمایت کر رہے ہیں جوہماری طاقت ہے۔کسان تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم یونائیٹڈ کسان مورچہ کے رہنمائوںنے ریسلروں سے ملاقات کے بعد ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کسان مورچہ کا ایک وفد احتجاجی مقام پر پہنچا اور کہا کہ مورچہ پہلوانوں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ کسان ایک بار پھر اپنی تحریک کو آگے بڑھانے جا رہے ہیں۔ کسان تنظیموں نے مئی میں ملک کی ہر ریاست میں ایک اور جارحانہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ فیصلہ اتوار کو دہلی میں متحدہ کسان مورچہ کے ایک اجلاس میں کیاگیا جس میں کسان تنظیموں کے 200سے زائد رہنمائوں نے شرکت کی۔متحدہ کسان مورچہ کے بینر تلے جمع ہونے والی کسان تنظیموں نے اپنے مطالبات پر زوردینے کے لئے 26 سے 31مئی تک ملک کی تمام ریاستوں میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیاہے۔