واشنگٹن(نیوز ڈیسک ) انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC)نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF)کی طرف سے انسانی حقوق اورمذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو مسلسل چوتھے سال تشویشناک ملک قراردینے کی سفارش کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ سفارش اس بات کی تصدیق کرتی ہے جو انڈین امریکن مسلم کونسل برسوں سے کہہ رہی ہے کہ بھارت کی حکومت منظم طریقے سے اقلیتی برادریوں خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انڈین امریکن مسلم کونسل کی طرف سے واشنگٹن میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ خارجہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادیUSCIRF کی سفارش پر عمل کرے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے کیونکہ بھارت کی زمینی صورتحال اس کی مذہبی اقلیتوں کے لیے زیادہ پرتشدد اور خطرناک ہوتی جارہی ہے۔بیان میں کہاگیا کہ ہم خاص طور پر اس بات کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ رپورٹ میں صحافیوں کو منظم اور خوفناک طریقے سے ہراساں کیے جانے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔امریکی کمیشن نے اپنی 2023کی سالانہ رپورٹ میں کہاہے کہ بھارت میں مذہبی تبدیلی، بین المذاہب تعلقات، گائے کے ذبیحے، آزادی اظہار اور غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق قوانین کے ذریعے مذہبی آزادیاں مسلسل ختم ہوتی جارہی ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت مذہب اور اظہار رائے کی آزادی کو نشانہ بنانے اور خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کے لیے پورے سال غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یو اے پی اے اور بغاوت کے قانون کو استعمال کررہی ہے۔یو ایس سی آر آئی ایف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مذہبی آزادی کی وکالت کرنے والے متعدد صحافیوں، وکلائ،انسانی حقوق کے کارکنوں اور مذہبی اقلیتوں کو ہراساں اورگرفتارکیاگیا اور ان کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے۔رپورٹ میں بھارت کو ”خصوصی تشویش والے ممالک ”کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کرنے کے علاوہ امریکی حکومت پر زور دیا گیاہے کہ وہ امریکہ اور بھارت کے باہمی تعلقات میں مذہبی آزادی کے مسائل کو اٹھائے اور اقلیتی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ذمہ دار بھارت کے سرکاری اداروں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرے۔
بھارت کوچوتھی بار مذہبی آزادی کے حوالے سے تشویشناک ملک قراردینے کی سفارش پرامریکی ادارے کی تعریف
مناظر: 730 | 3 May 2023