ممبئی (نیوز ڈیسک )بھارت میں آگ اور خون کی ہولی میں بدمست مُودی سرکار نے جموں کشمیر کے بعد منی پور کا امن بھی تباہ کر دیا ۔ تفصیلات کےمطابق مودی کی ہند و توا، نسل کُش پالیسیز کا پورے ہندوستان میں راج ہے، جس کے باعث منی پور کی صورتحال بھی قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے، مودی سرکار نے سی آر پی ایف کی ریپڈ ایکشن فورس کے 500 جنگجو سپاہیوں کو منی پور کی صورتحال سنبھالنے کیلئے بھیج دیا ہے، بی ایس ایف، انڈین آرمی اور دیگر فورسز کے اہلکار پہلے ہی کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے منی پور میں تعینات ہیں، موجودہ صورتحال میں سی آر پی ایف کی کُل 15 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جو اب تک صورتحال سنبھالنے میں بُری طرح ناکام ہو گئی ہیں۔ ہٹلر مودی نے منی پور کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے سی آر پی ایف کے10 مزید دستے ،تقریباً ایک ہزار سپاہی منی پور کیلئے روانہ کر دیئے ہیں ، اب تک منی پور مظاہروں کے دوران 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں،حکومتی ایما پر غریب شہریوں پر مسلسل ظلم و زیادتی کے نتیجے میں 80 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، مُودی سرکار کی طرف سے تمام فورسز کو احتجاج کرنے والے شہریوں کو ” گولی مارنے” کا حکم ہے ،مُودی سرکار نے ہندوستان کو بھی مقبوضہ وادی کا نقشہ بنا دیا جہاں زندگی کی کوئی قیمت نہیں رہی ، اقوام عالم کو اس صورتحال میں G-20 کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے۔