سرینگر (نیوز ڈیسک)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے سرینگر میں G-20اجلاس کے نام پر سیکورٹی مزید سخت کردی ہے اور پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں اور چھاپوں کاسلسلہ بھی تیز کر دیا ہے۔
مقبوضہ علاقے میں سیکورٹی انتظامات سخت کرنے اور مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ سرینگر میں بھارتی سیکرٹری داخلہ اجے بھلا کی زیر صدارت اعلی سطح کے ‘سیکیورٹی کے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئندہ G-20ااجلاس کے انتظامات اورپونچھ اور راجوری اضلاع کی غیر مستحکم صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بھارتی وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نئی دلی سے ٹیلی فون پر میڈیا کو بتایا کہ اجلاس میں پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں بشمول ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ، کشمیر اور جموں کے اعلیٰ پولیس افسروںوجے کمار اور مکیش سنگھ، جی او سی15اور 16کور، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے آئی جی پیز کے علاوہ مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران نے بھی شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں 22اور24مئی کو سرینگر میں ہونے والے G-20 اجلاسوں کیلئے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔نام نہاد سیکیورٹی پلان کے مطابق جھیلوں اور ندی نالوں کو فوجی یونٹ میرین کمانڈوزکے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ نیشنل سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ اسپیشل آپریشن گروپ کو فول پروف سیکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔