بھوپال (نیوز ڈیسک )بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم ”انتر راشٹریہ ہندو پریشد“کے سربراہ پروین توگڑیا نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی میں ہرگز اضافہ نہیں ہونے دیں گے اورنہ انہیں وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ، وزیر، ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ جیسے بڑے عہدوں پر بیٹھنے دیا جائے گا۔
پروین توگڑیا نے ریاست مدھیہ پردیش کے شہر نرمداپورم میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ہم ایک ایسا قانون بنائیں گے کہ دو سے زائد بچے پیدا کرنے والے مسلمانوں کو سرکاری نوکری، سرکاری علاج ، سرکاری سکول ، ہسپتالوں میں مفت سروس اور بینک لون جیسی سہولیات نہیں ملیں گی۔
توگڑیا نے مزید کہا کہ وہ حکومت کو ہندوؤں کے کنٹرو ل میں کرنے کیلئے آئینی ترمیم لائیں گے جس میں لازم قرار دیا جائے گا کہ ملک میں وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ، وزیر ، ضلع مجسٹریٹ ، ایس پی ،جج جیسے بڑے عہدوں پر صرف اور صرف ہندو براجمان ہوں گے۔
بچے پیدا کرنےپر بھارتی مسلمانوں پہ نوکری، علاج ،تعلیم کی بندش کا قانون لانے پر غور
مناظر: 976 | 13 May 2023