سرینگر 17 مئی (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں ایک بار پھر مختلف علاقوں میں پوسٹرزچسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے سرینگر میں گروپ 20اجلاس کے خلاف ہڑتال کی اپیل دہرائی گئی ہے۔ مودی کی ہندو توا بھارتی حکومت 22تا24مئی متنازعہ خطے جموںوکشمیر میں گروپ 20اجلاس کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے 22مئی کو مقبوضہ جموںوکشمیر اور آزاد جموں و کشمیر میں ہڑتال کی کال دی ہے تاکہ مودی حکومت کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کیا جا سکے جس کا مقصد عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی حقیقی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس اور مختلف تنظیموں کی طرف سے اس حوالے سے سری نگر، بڈگام، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور مقبوضہ علاقے کے دیگر علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور کھمبوں پر پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے گروپ20اجلاس سے قبل مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی کی شدیدمذمت کی ہے۔
پوسٹروں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اور شہید مزاحمتی رہنماو¿ں سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، شیخ عبدالعزیز اور دیگر شہداکی تصاویز موجود ہیں۔
پوسٹروں میں لکھا کہ بھارت اس طرح کے بین الاقوامی ایونٹ کا انعقاد کرکے 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدام کو قانونی حیثیت دینا اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔ پوسٹروں میں لکھا ہے کہ ”جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے ،گروپ 20 ملکوں کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں“۔کنٹرول لائن کے دونوں جانب کشمیری 22مئی کو ہڑتال کریں گے ۔ دینا کے تمام بڑے دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے جائیں اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ اور آزاد جموں و کشمیر حکومت اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دے گی۔