سرینگر(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی بیٹی سحر شاہ نے بھارت کی جیل کے سینئر افسر کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نئی دلی کی تہاڑ جیل کے ایک سیل میں ایک قیدی کے قتل کے بعد جیل میں اپنے والد کے تحفظ پر شدیدتشویش ظاہر کی ہے ۔ قتل کے اس واقعے کی ویڈیو موجود ہے اور شبیر شاہ اس واقعے کے عینی شاہد ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سحر شاہ نے بھارت کے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات کے نام خط میں کہا کہ ہائی رسک وارڈ جہاں قتل کا یہ واقعہ پیش آیاہے وہیں شبیر شاہ کو قید رکھا گیا ہے اور اس واقعے کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی موجود ہے جسے نیوز چینلوں پر دکھایا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کے والد نے اپنے سیل سے قید ی کو قتل ہوتے دیکھاجس کے بعد سے حریت رہنماء صدمے اور پریشانی کی حالت میں ہیں ۔انہوں نے خط کے ساتھ جیل میں قید ی کے قتل کی ویڈیو بھی ڈائریکٹرجنرل کو بھجوائی ہے اور ان سے کہاہے کہ وہ جیل میں قتل کی یہ ویڈیو خود دیکھیں کیونکہ جیل حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے یہ قتل ہوتا دیکھ رہے تھے ۔سحر شاہ نے کہاکہ بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ تہاڑ جیل کے 8اور9یونٹ سب سے زیادہ محفوظ ہیں۔تاہم قتل کا یہ واقعہ یونٹ 8 میں پیش آیا ہے اور میرے والد کو وہیں قید رکھا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قیدی کے قتل کے بعد اب انہیں جیل میں اپنے والد کے تحفظ کے حوالے سے شدید فکر لاحق ہے ۔انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ شبیر شاہ کے ساتھ سیاسی نظربندوں جیسا سلوک کر تے ہوئے انہیں کشمیر کی جیل منتقل کیا جائے ۔ سحر شاہ نے کہاکہ بھارتی حکومت ان کے والد کے خلاف ابھی تک کوئی بھی الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے ۔شبیر احمد شاہ کو2017میں غیر قانونی طورپر نظربند کیاگیا تھا ۔