اسلام آباد (نیوز ڈیسک)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے،ایس آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو کشمیریوں کی جدوجہد حریت کو کمزور کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
محمود ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں واضح کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے حریت پسند کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو بغیر کسی جرم کے صرف سیاسی نظریات کی بنیاد پرجیلوں میں قید کیا جا رہا ہے ۔محمود ساغر نے حریت رہنمائوں شوکت احمد خان اور محمد ایوب ڈار کی گزشتہ 22سال سے جاری غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جیل میں دونوں رہنماء کی صحت تیزی سے گر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کو کمزور کرنے کیلئے انتقامی پالیسی کے تحت بھارتی فورسز کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے گرفتار اوران کے گھروں پر چھاپے ماررہی ہیں۔ ساغر نے مزید کہاکہ کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کااندررج مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر سے بھارتی فوجی انخلاکو یقینی بنانے اور کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دبا ئوڈالیں ۔
ادھرجموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں اقلیتوں سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرنینڈ ڈی ورینس کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گروپ بیس کے اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی نمائندے نے مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورکشمیری عوام کو درپیش سنگین صورتحال کوبھی اجاگر کیا ہے۔