اتوار‬‮   17   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

مسرت عالم بٹ کی طرف سے کشمیری عوام سے 22مئی کو مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی اپیل

       
مناظر: 616 | 19 May 2023  

سرینگر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کشمیری عوام سے سرینگر میں گروپ 20کے اجلاس کے انعقادکے خلاف 22 مئی بروز پیر کو مکمل ہڑتال کر نے کی اپیل کی ہے ۔
مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں آزاد جموں وکشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مودی حکومت کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف اس دن احتجاجی مظاہرے کریں تاکہ دنیا پر ایک بار پھر باورکرایا جا سکے کہ مودی حکومت G-20کانفرنس بین الاقومی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں منعقد کرکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔انہوںنے سرینگر اور لداخ میں گروپ20کے اجلاسوں کو نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ مسرت عالم بٹ نے کہا کہ بھارت گزشتہ تین دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوشش کررہا ہے اور بندوق کی نوک پر اس طرح کی کانفرنسیں منعقد کرانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے پیغام میں ایک بار پھر مقبوضہ کشمیرکے عوام سے پیر کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپنے متعلقہ ممالک کے دارلحکومتوں میں احتجاجی مظاہرے کرنے کی بھی اپیل کی ۔ انہوں نے چین اور ترکیہ کی حکومتوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں G-20 اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دیگر رکن ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر اور قانونی تقاضوں کے پیش نظر اس کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔حریت چیئرمین نے واضح کیا کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں یہ عالمی کانفرنس منعقد کر کے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں قبرستان کی خاموشی اور حالات کو پرامن دکھانے کیلئے سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے جبکہ دس لاکھ بھارتی مسلح افواج کے علاہ این ایس جی کمانڈوز بلکہ میرین کمانڈوز کوبھی تعینات کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے5اگست 2019کے بعد سے پورے مقبوضہ علاقے کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا ہے جب مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو غیر قانونی ورپر منسوخ کیاگیا تھا ۔ مسرت عالم بٹ نے کہاکہ بھارتی قابض حکومت کے گھنائونے چہرے کو بے نقاب اور اقوام متحدہ کے ضمیر کوجھنجوڑنے کیلئے ضروری ہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اوردنیا بھر میں مقیم کشمیری 22 مئی کو فقیدالمثال ہڑتال اوراحتجاجی مظاہرے کر کے اقوام عالم پر واضح کردیں کہ کشمیری عوام ہر حال میں تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں اوروہ اس مقصد کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد ہر قیمت پرجاری رکھیں گے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گیں۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0