سرینگر (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کو آج سرینگر سے گرفتار کر لیاہے۔
پولیس نے یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کو شہر کے علاقے پنتھہ چھوک سے گرفتار کیا۔ پولیس نے دونوں خواتین حریت رہنمائوں کو وویمن پولیس اسٹیشن رام باغ میں نظربند کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ سرینگر میں مودی کی بھارتی حکومت کی زیر اہتمام گروپ 20اجلاس سے قبل بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ کی کارروائی کے دوران گزشتہ دو ہفتوں میں ایک ہزار سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ آئندہ ہفتے ہونے والے جی 20 اجلاس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی موجودہ سنگین صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنا ہے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں خادم حسین اور شمیم شال نے اپنے الگ الگ بیانات میں حریت رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کیلئے حریت رہنماں کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری حریت قیادت اور حریت پسند عوام کے خلاف مودی حکومت فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اور کشمیری گھروں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔خادم حسین اور شمیم شال نے کہاکہ بھارتی فورسز کی طرف سے چھاپے، اہلخانہ کو ہراساں کرنا، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی تمام سامراجی ہتھکنڈے ہیں ۔