نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں نام نہاد گائو رکھشکوں (گائے کے محافظوں)نے ایک گودام پر دھاوابول کر دو مسلمانوں کو بے رحمی سے تشددکا نشانہ بنایا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک ویڈیو میں ایک شخص کو دو زخمی نوجوانوں کو مارتے پیٹتے دیکھا جاسکتاہے۔کیمرے کے پیچھے موجود شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ دونوں گائے ذبح کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اس گودام کو مذبح خانے کے طوپر استعمال کرتے ہیں۔ دریں اثناء کیمرہ مین گودام کی تلاشی لینے کا کہہ کر دوسرے لوگوں سے ان پر نظررکھنے کو کہتا ہے۔ ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ وہاں جانوروں کے ذبح ہونے کے کوئی آثار نہیں ہیں اور نہ ہی زندہ یا مردہ جانوروں کا کوئی نشان موجودہیں،جس سے واضح ہوجاتا ہے ان لوگوں نے بغیر کسی ثبوت کے مسلمانوں کی املاک پر حملہ کیا اوران کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ واقعہ دہلی میں کہاں پر پیش آیا۔
دریں اثناء ایک اور وائرل ویڈیو میں ہماچل پردیش کے ضلع شاہ پور میں نام نہاد گائو رکھشک کی آڑ میں ایک ہندو انتہا پسندکو ایک بے بس مسلمان پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص مویشیوں کے مسلمان تاجر پر حملہ کرتا ہے اوریہ دعوی کرتا ہے کہ یہ آوارہ مویشیوں کو اکٹھا کر کے بیچ دیتا ہے۔ہندو انتہا پسندکو تاجر کو تھپڑ مارتے اور گالیاںدیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔یہ پہلی بار نہیں ہے کہ گائے کے نام پر مسلمانوں پر حملے کئے گئے ہوں بلکہ 2014میں جب سے بھارت میں انتہاپسند بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار سنبھالا ہے، گائے کے تحفظ کی آڑ میں نام نہاد گائو رکھشک اور ہندو انتہاپسندتنظیموں کے ارکان غیر ہندوئوںخاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں اورکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
بھارت: نئی دہلی میں نام نہاد گائو رکھشکوں کا دو مسلمانوں پر شدید تشدد
مناظر: 490 | 22 May 2023
