واشنگٹن (نیوز ڈیسک )معروف امریکی فلسفی، ماہر لسانیات اور سیاسی تجزیہ نگار نوم چومسکی نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں گروپ 20 کے کسی بھی قسم کے اجلاس کا انعقاد سراسر بے ضمیری کا مظہر ہے۔
نوم چومسکی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جی 20 ملکوں کومقبوضہ کشمیر میں اجلاس سے دور رہنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا قدیم دور سے تہذیب میں شراکت کا ایک قابل ذکر ریکارڈ ہے۔ برطانیہ کے حملے سے پہلے مسلم بھارت اور چین دنیا کے امیر ترین ممالک تھے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم بھارت کی دولت برطانیہ کو مالا مال کرنے کے لیے چرائی گئی، برطانیہ نے بھارت کی جدید ترین ٹیکنالوجی کو بھی چرا لیا اور ایک سخت ظالمانہ حکمرانی مسلط کی جس نے لاکھوں لوگوں کو ہلاک کیااور بھارت کے بیشتر حصے کو ایک انتہائی بنجر زمین میں تبدیل کردیا۔
انہوںنے کہا کہ برطانیہ کا آخری تلخ دھچکا بھارت کی تباہی کے بعد اسکی یہاں سے ظالمانہ رخصتی تھی جس نے ریاستوں کے درمیان تنازعات کی تلخ میراث کے ساتھ بے پناہ قتل عام چھوڑا ۔
امریکی فلسفی نے مزید کہا کہ تقسیم کے نتیجے میں پیدا ہونے والاقضیہ کشمیر بہت سے مسائل میں سے ایک تھا جس نے بعد کے سالوں میں اور بھی سخت شکل اختیار کی۔