سڈنی26مئی (نیوز ڈیسک )بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دور ہ آسٹریلیا کے دوران آسٹریلوی پارلیمنٹ میں 2002کے گجرات مسلم کش فسادات کے بارے میں بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی۔کشمیر میڈیاسرینگر کے مطابق نریندر مودی دو روز قبل آسٹریلیا کے دورے پر تھے ۔ انہوںنے سڈنی میں اپنے ہم منصب Anthony Albaneseکے ساتھ دو طرفہ معاملات پر بات چیت کی اور عین اسی وقت جب دونوں وزرائے اعظم ملاقات کررہے تھے ، بی بی سی کی دستاویزی فلم آسٹریلوی پارلیمنٹ میں دکھائی جا رہی تھی ۔
گوکہ نریندر مودی کا آسٹریلیا میں بظاہر زبردست خیز مقدم کیا گیا لیکن دوسری طرف گجرات مسلم کش فسادات کے حوالے سے دستاویزی فلم پارلیمنٹ میں دکھا کوہندو توا وزیر اعظم کے منہ پر ایک زبردست طمانچہ مار ا گیا۔ فلم کی نمائش کا اہتمام اراکین پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ایک گروپ نے کیا تھا۔ فلم کی نمائش کے بعد ایک پینل مباحثے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں سینیٹر جارڈن اسٹیل جان، سینیٹر دیوڈ شوبرج، سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی بیٹی آکاشی بھٹ اور ساؤتھ ایشین سالیڈریٹی گروپ کی ڈاکٹر کلپنا ولسن نے حصہ لیا۔ سینیٹر دیوڈ شوبرج نے اس موقع پر کہا کہ بی بی سی کی دستاویزی فلم اس چیز کی ایک ہلکی سی ایک جھلک ہے جسکا بھارتیوں کو انتظامیہ کی طرف سے سامنا ہے۔ بی بی سی نے اپنی فلم 2002کے گجرات مسلم کش فسادات کا ذمہ دار نریندر مودی کوقرا ر دیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے فلم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
آسٹریلیا: مودی کے دورے کے دوران پارلیمنٹ میں ”بی بی سی‘ ‘کی دستاویزی فلم دکھائی جاتی رہی
مناظر: 920 | 26 May 2023