نئی دلی(نیوز ڈیسک ) بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادار این آئی اے نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے لیے دلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
این آئی اے کی درخواست کی سماعت29 مئی کو جج جسٹس سدھارتھ مردول اورجسٹس تلونت سنگھ پر مشتمل ہائی کورٹ کا بنچ کریگا۔محمد یاسین ملک کو نئی دلی کی ایک عدالت نے گزشتہ سال 25مئی کو ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ گزشتہ سال 10 مئی کو انہوں نے دلی کی عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں بھارتی عدلیہ پر کوئی اعتماد نہیں ہے لہذا وہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کادفاع نہیں کر یں گے ۔جے کے ایل ایف کے سربراہ کو مارچ 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ اس پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا کالاقانون یو اے پی اے اور تعزیرات ہندکی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اورشبیر احمد شاہ، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، راجہ معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، ظہور احمدوٹالی، عبدالرشید شیخ اور نیول کشور کپور سمیت دیگر کشمیری رہنمائوں کے خلاف بھی فردجرم عائد کی ہے ۔