سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کے مقدمے پرنظرثانی اوردوبارہ غورکرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست کے ایک دن بعدایک بیان میںکہا کہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کے کیس کاازسرنو جائزہ لیا جانا چاہیے اور اس پر دوبارہ غورکیاجانا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں ایک وزیر اعظم کے قاتلوں کو بھی معاف کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل این آئی اے نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں یاسین ملک کو جنہیں گزشتہ سال نئی دہلی کی ایک عدالت نے ایک جھوٹے فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی ،سزائے موت دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پراپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاسین ملک کی پھانسی کی حمایت کرنے والے ہمارے اجتماعی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ الطاف بخاری نے کہاتھا کہ ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے چاہیے۔این آئی اے کی درخواست پیر کو جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔