سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ مودی حکومت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو اپنی عدلیہ کے ذریعے قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ متعصب عدالتیں ہندوتوا عناصر کے زیر اثر کام کر رہی ہیں اور کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزائیں دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی کینگرو عدالتوں نے ہمیشہ کشمیریوں کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ ایک اور مقبول کشمیری رہنما کے عدالتی قتل کی گہری سازش ہے۔غلام احمد گلزار نے افسوس کا اظہارکیا کہ حکومت اور مسلم دشمن بھارتی عدلیہ کے ناپاک گٹھ جوڑ نے کئی بے گناہ کشمیریوں کی جانیں لی ہیں اور ممتاز کشمیری شہداء محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کا عدالتی قتل کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی تازہ مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افضل گورو کو بھارتی عوام کے نام نہاد اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے پھانسی دی گئی جو کہ بھارتی عدلیہ کے چہرے پربدنما دھبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو نہ صرف منصفانہ ٹرائل سے محروم رکھا جاتا ہے بلکہ انہیں کوئی قانونی امداد بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ایک اور مقبول رہنما کو ختم کرنے کے لیے اپنی عدالتوں کا استعمال کرکے شرمناک تاریخ دہرانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سازش ہندوتوا عناصر کو خوش کرنے اور آئندہ انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے رچائی گئی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ مودی حکومت اور بھارتی بوگس عدالتوں کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کے بھارت کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ حریت رہنما نے بیرون ملک مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں اور بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو بے نقاب کریں۔ حریت کانفرنس کے سینئر وائس چیئرمین نے سالہاسال سے بھارتی جیلوں میں نظربند دیگر کشمیری سیاسی قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قیدی بھارت کی انتقامی پالیسیوں کا شکار ہیں اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہاہے۔انہوں نے اقوام متحدہ ،بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور کشمیریوں کو ہندوتوا کی دہشت گردی سے بچائیں۔
دریں اثناء جموں و کشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ کے ترجمان عمر مغل نے جموں میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیمیں پر زوردیاہے کہ وہ جے کے ایل ایف کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ ،نعیم خان اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں جن کی کوئی بنیاد نہیں ہے لیکن بھارت پھر بھی انہیں سزا دینا چاہتا ہے۔