سرینگر(نیوز ڈیسک )نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہاہے کہ سرینگر میں جی 20اجلاس منعقد کرکے وادی کشمیر کی صورتحال پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
عمر عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگ اصل حقیقت جانتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جی 20مندوبین کے لیے سڑکیں صاف کی گئیں لیکن مقامی لوگ جانتے ہیں کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے۔ جہاں پہلے ایک خاص فاصلہ طے کرنے میں پانچ منٹ لگتے تھے، اب 40منٹ لگتے ہیں۔ طلباء وقت پر اسکولوں نہیں پہنچ پاتے، ملازمین کام پر دیر سے پہنچتے ہیں اور مریض ایمبولینس میں مر جاتا ہے، جموں وکشمیر کی صورتحال یہ ہے ۔بھارتی فوج کے ایک کمانڈر کے بیان پر کہ کشمیر کے اندرونی علاقوں سے فوج کے انخلاء کا صحیح وقت نہیں ہے، عمرعبداللہ نے کہا کہ وہ جنرل سے اتفاق کرتے ہیں کیونکہ گزشتہ کچھ سالوں سے حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں، جنرل بھی کہہ رہے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں۔عمر عبداللہ کہاکہ الیکشن کمیشن کو لوگوں کو بتانا چاہئے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پوچھا جانا چاہئے کہ وہ علاقے میں انتخابات کب کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔کیا اس پر انتخابات نہ کرانے کا دبائو ہے؟ الیکشن کمیشن ہمت دکھائے اور کہے کہ وہ دبائو میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن ہمارا حق ہے لیکن ہم اس کے لیے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔ ہماری بھی عزت نفس ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے آخری دورہ کشمیر کے موقع پر کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں ایک خلا ء پایاجاتاہے۔اگر اس نے اس وقت یہاں خلاء دیکھا تھا تو اسے پر کیوں نہیں کیا جا رہا؟ کیا مجبوری ہے؟
جی 20اجلاس منعقد کرکے وادی کشمیر کی صورتحال پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی: عمر عبداللہ
مناظر: 840 | 7 Jun 2023