ممبئی (نیوز ڈیسک ) سابق بھارتی کرکٹر اور سیاستدان کرتی آزاد کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حلیے پر تبصرے کے بعد نیا تنازع کھڑا ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ترینامول کانگریس کے رہنما اور سابق ممبر لوک سبھا کرتی آزاد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے میگھالیہ میں ایک تقریب کے دوران قبائلی انداز اپنانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
کرتی آزاد کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ایک خاتون ماڈل کی تصویر شیئر کی گئی جس میں دونوں کا لباس ایک جیسا تھا۔
سابق بھارتی کرکٹر نے مودی کی تصویر شیئر کرنے کے ساتھ ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ نا تو مرد لگ رہا ہے اور نا ہی عورت لگ رہی ہے، یہ صرف فیشن کا بچاری ہے۔
کرتی آزاد کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا اور بھارتی ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا شرما کی جانب سے سابق بھارتی کرکٹر کو آڑتے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا گیا کہ کرتی آزاد نے صرف بھارتی وزیراعظم کی توہین نہیں کی بلکہ انہوں نے میگھالیہ کی ثقافت کی توہین کی ہے اور قبائلی لباس کی بے ادبی کی ہے۔
It is saddening to see how @KirtiAzaad is disrespecting the culture of Meghalaya and mocking our tribal attire. TMC must urgently clarify if they endorse his views. Their silence will amount to tacit support and thus will not be forgiven by the people. https://t.co/XytXuytUst
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) December 21, 2022