سرینگر ( نیوز ڈیسک) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں علما ، مشائخ اور مفتیوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی( بی جے پی) کی بھارتی حکومت مسلم اکثریتی علاقے میں ہندو تواایجنڈے کو طاقت کے بل پر لاگو کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
Ulma-09علما ، مشائخ اور مفتیان اور مفتیوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں مقبوضہ علاقے میں بی جے پی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ مقبوضہ علاقے میں اسکے ہندو توا ایجنڈے کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے اور آزاد ی پسند کشمیری اسے ہرقیمت پر ناکام بنا دیں گے۔ بیان میں سرینگر کے علاقے رعنا واری میں قائم وشوا بھارتی ہائر سیکنڈی سکول پرنسپل کی طرف سے حجاب پہن کرآنے والی طالبات کو سکول میں داخل ہونے سے روکنے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں کسی کو بھی اسلامی شعائر سے کھلواڑ کی ہرگز اجات نہیں دی جائے گی۔انہوں نے پرنسپل کو خبر دار کیا کہ وہ مسلم اکثریتی خطے میں زعفرانی کلچر کو فروغ دینے کی کوششوں سے باز رہے۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کرناٹک میں بھی حجاب پر پابندی عائد کر دی تھی جہاں ریاست کے عوام نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں اسے عبرتناک شکست دیکر اسکے شیطانی ایجنڈے کو مسترد کیا۔ بیان میں مقبوضہ جموںوکشمیر کے آزادی پسند لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ بی جے پی کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیںاور اس فسطائی جماعت کے ہندو توا یجنڈے کا پوری قوت سے مقابلہ کریں۔
علما ، مشائخ اور اور مفتیوں نے مشترکہ بیان میں مقبوضہ علاقے کے تمام آئمہ اور علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ اپنے وعظ و تبلیغ میںعوام کو بی جے پی کے ہندو توا ایجنڈے سے آگاہ کریں اور آئندہ جمعہ کو نماز کے بعد اس مذموم ایجنڈے کے خلاف بھر پور احتجاج کریں۔ انہوںنے مقبوضہ علاقے میں موجود بی جے پی کے حاشیہ برداروں کو بھی متنبہ کیا کہ وہ زعفرانی ایجنڈے کا حصہ بننے کی کوششوں سے باز رہیں ورنہ انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بیان میں مقبوضہ علاقے کی مسلم طالبات پر بھی زور دیا گیا کہ وہ حجاب مخالف اقدامات کے خلاف بھرپور احتجاج درج کرائیں۔