ممبئی (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست مہاراشٹرکے شہر دھولے میں ایک چوک پر واقع ٹیپو سلطان کی یادگار کو ہندو انتہاپسندوں کے مطالبے پر مسمار کر دیا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ نے ایک رپورٹ میں کہاکہ دھولے شہر کی مقامی ہندو تنظیموں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی یوتھ ونگ کے عہدیداروں نے شکایت درج کرائی تھی کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی فاروق انور شاہ نے چوک میں غیر قانونی طور پر ٹیپوسلطان کی یادگار تعمیر کی ہے۔ اس شکایت کے بعد یادگار پر بلڈوزر چلا دیا گیا ہے۔ یادگار وڈجئی روڈ کے چوراہے پر بنائی گئی تھی۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی یوتھ ونگ نے وزیر داخلہ اور ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو خط لکھ کر اس یادگار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ ایس پی اور میونسپل کارپوریشن دھولے کے کمشنر کو بھی خط لکھا گیاتھا۔ شکایت کے بعد افسران نے کارروائی کرنے کی ہدایات دی تھیں۔اس کارروائی کے بعد شہر میں کشیدگی کے باعث سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔دھولے شہر میں میونسپل کارپوریشن نے ڈی مارٹ سے بائی پاس ہائی وے تک 100 فٹ چوڑی سڑک بنائی ہے اور اسی سڑک کے بیچ میں ٹیپو سلطان کی یادگار بنائی گئی تھی۔ بی جے پی کی یوتھ ونگ نے رکن اسمبلی فاروق انور شاہ کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
