\
اتوار‬‮   23   ‬‮نومبر‬‮   2025
 
 

بی جے پی کی نفرت کی سیاست کی وجہ سے منی پور جل رہاہے،رپورٹ 

       
مناظر: 319 | 18 Jun 2023  

 

نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارت میں سول سوسائٹی کے 550سے زائد ارکان اور ممتازشہریوں کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی نئی دلی اور دیگرریاستوں میں حکومتوں کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کی وجہ سے آج منی پور جل رہا ہے۔
گروپ نے ایک بیان میں وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی زور دیا کہ وہ اس معاملے پر اپنی ” خاموشی” ترک کریں اور صورتحال کانوٹس لیں۔منی پور 3مئی سے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی فسادات جاری ہیں جن میں 100سے زائد افراد ہلاک، 300سے زائد زخمی اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ 60ہزار لوگ 350امدادیہ کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ ریاست منی پور میں یہ پرتشددواقعات گزشتہ ماہ کے آغاز میں اس وقت شروع ہوئے جب ہزاروں لوگوں نے میتی برادری کو شیڈو لڈ کاسٹ میں شامل کرنے کی مخالفت کیلئے احتجاجی مارچ کیاتھا۔گروپ کے اس بیان کی توثیق سول سوسائٹی کے گروپوں بشمول پیپلز یونین فار سول لبرٹیز، نیشنل الائنس آف پیپلز موومنٹس، بھگت سنگھ امبیڈکر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور آل انڈیا یونین آف فاریسٹ ورکنگ پیپل کے علاوہ راجیہ سبھا کے رکن منوج کمار جھا، انسانی حقوق کی کارکنوں کویتا سریواستو، برندا اڈیگے اور سیڈرک پرکاش، ماہر تعلیم نندنی سندر اور گوہر رضا اور صحافی آنند پٹوردھن اور جان دیالنے کی ہے۔بیان میں گروپ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر “غیر قانونی تارکین وطن”کو جنگلات کے علاقے سے ہٹائے جانے کے بعد سے ریاست کی صورتحال سنگین تر ہو گئی ہے۔ تاہم ان لوگوںکا دعویٰ ہے کہ وہ 1970 سے منی پور میں رہائش پذیر ہیں۔بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر اپنے سیاسی فائدے کے لیے برادریوں کے درمیان پرانے نسلی تنازعات کو ہوا دے رہی ہے۔ واضح طور پر بی جے پی ریاست میں اپنے قدم جمانے کے لیے طاقت اور جبر کا استعمال کررہی ہے۔بیان پر دستخط کرنے والوں نے دعویٰ کیا کہ میتی اکثریتی گروپوںمیں بیشتر ہندوجیسے آرام بائی ٹینگول اور میتی لیپون نے کہاکہ میتی قبائل نے نفرت انگیز تقاریرکے ذریعے کوکی برادری کونشانہ بنایا۔