لندن 24جون (نیوز ڈیسک ) بھارت میں نریندر مودی کی قوم پرست بھارتی حکومت عالمی سطح پر ملک کی گرتی ہوئی جمہوری ساکھ کو بچانے کی خفیہ کوششوں میں مصروف ہے۔
معروف برطانوی اخبار”دی گارڈین“کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس اور دیگر کئی بین الاقوامی اداروں نے اپنی رپورٹس میںسب سے زیادہ آبادی والے ملک بھارت کو جمہوری قدروں کے حوالے سے شدید تنزلی کا شکار دکھایا ہے۔ اگر چہ بھارتی حکومت نے بظاہر ان رپورٹس کو مسترد کیا ہے لیکن اس نے وزارتی عہدیداروں کو عالمی اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لینے اور ملک کی جمہوری ساکھ دوبارہ بحال کرنے کا کام سونپا ہے اور وہ اس حوالے سے خاموشی سے کوششیں کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سینئر بھارتی حکام نے 2021 سے اب تک اس حوالے سے کم از کم چار اجلاس کیے ہیں تاکہ اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں جو اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے ذریعہ تیار جاتا ہے، گزشتہ تین برسوں سے بھارت کا جمہوری گراف کیوں گر رہا ہے۔گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ میں قائم غیر منافع بخش ادارے” فریڈم ہاو¿س“ بھی 2021 میں بھارت کی حیثیت کو آزاد جمہوریت سے گھٹا کر ”جزوی طور پر آزاد جمہوریت “کی سطح پر لے آیا ۔
گارڑین لکھتا ہے کہ اگر بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر عالمی اداروں کی ان رپورٹس کو یکسر مسترد کر چکے ہیں لیکن بند دروازوں کے پیچھے خود اعتمادی کم اور گھبراہٹ کا عالم زیادہ ہے ۔رپورٹ میں لکھا کہ عالمی سطح پر بھارتی جمہوریت کی تنزلی کا سبب جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، 2020کے نئی دلی مسلم کش فسادات اور شہریت کے متنازعہ قوانین کے نفاذ جیسے عوامل بنے ہیں۔ گارڈین کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مودی صدر مریکہ کے اعلیٰ سطحی دورے پر ہیں۔
