سرینگر 27جون (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار اور دیگر حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت نے عیدالاضحی کے پر مسرت موقع پر بھی جموں وکشمیر کوایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی کشمیریوں کی منظم نسل کشی سمیت انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔انہوں نے بھارتی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے جموں و کشمیر کی جغرافیائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوںکے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس پرمسرت موقع پر کشمیری شہدا اورنظربندوں کے اہلخانہ کو یاد رکھیں۔انہوں نے کہاکہ مسلم ممالک کو آگے آنا چاہیے اور مقبوضہ مسلم علاقوں بالخصوص فلسطین اور کشمیر کو آزاد کرانے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر دو سلگتے ہوئے عالمی تنازعات ہیں ۔ غلام گلزار نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کے لیے ہزاروں گھروں، دکانوں اور دیگرعمارتوںکو جلا کر خاکستر کردیاگیا ہے ۔ شیطانی قوتوں نے کشمیریوں کی تذلیل اور ان کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے تیرہ ہزار سے زائد خواتین کی آبروریزی کی ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھارتی ریاستی دہشت گردی نے جموں وکشمیر کو بیوائوں اور یتیموں کی سرزمین میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان گھنائونے جرائم عیاں ہیں کہ بھارت کشمیر میں سب کچھ تباہ کرنے کے درے پے ہے۔غلام احمد گلزار نے کہا کہ ہندوتوا حکومت کشمیریوں کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میںمساجد کو تالے لگا دیے گئے ہیں اور عید جیسے مذہبی اجتماعات اور دیگر تہواروں پر پابندی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں پر ہندوتوا کلچر مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے جہاں مسلمان ہندو نعرے لگانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ بھارتی غلامی سے آزادی اور امت مسلمہ کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کریں۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس اور فریدہ بہن جی نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پلوامہ کی ایک مسجد میں کشمیریوں کو جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں مقبوضہ علاقے میں ہندوتوا حکومت کی نئی پالیسی کا حصہ ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو امن اور اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کی وجہ سے سخت ترین اورآزمائش کے دور کا سامنا ہے اور صرف اتحاد کے ذریعے ہی ان سازشوں کے خلاف کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان اپنے مذہب اورمقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت پر بھارت کی جارحیت کی وجہ سے سنگین ترین دور سے گزر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری رہنمائوں کی زندگیوں کو مسلسل خطرہ لاحق ہے جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو پہلے ہی بلا جواز طورپر جیلوں میں قید کردیاگیا ہے۔ انہوں نے بائیڈن-مودی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کی بھی مذمت کی ۔