سرینگر 27جون (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے ضلع پلوامہ کی ایک مسجد میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے لوگوں کو جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ ایک نہیں بلکہ دو مساجد میں پیش آیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے اسلام آبادٹائون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ایک نہیں بلکہ دو مساجد میں پیش آیا ہے اور قابض انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرے اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلح مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت قائم ہے کشمیری اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں مسلح مزاحمت جاری ہے جو اس پہلے ماضی میں اتنا مضبوط کبھی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بی جے پی اقتدار میں ہے جموں و کشمیر میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔عمر عبداللہ نے کہاکہ عسکریت پسندی ان علاقوں میں دوبارہ ابھری ہے جہاں مودی حکومت 2014میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ز ایکٹ جیسے کالے قانون کو ہٹانے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ آج سرینگر سمیت کشمیر کے ہر حصے میں عسکریت پسندی موجود ہے۔ راجوری اور پونچھ میں حالیہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ عسکریت پسندی ان علاقوں میں دوبارہ سر اٹھا رہی ہے ۔ جب تک بی جے پی اقتدار میں رہے گی اس کا خاتمہ نہیں ہوگا۔