جموں 28جون (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے سالانہ ہندو امرناتھ یاترا سے قبل سیکورٹی کے نام نہاداقدامات مزیدسخت کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 62 روزہ سالانہ یاترا یکم جولائی کو شروع ہوگی اور 31اگست تک جاری رہے گی ۔بھارتی حکومت پہلے ہی یاترا کے لیے مقبوضہ علاقے میں 60ہزار سے زائداضافی پیراملٹری فورسز اہلکاروں کو مقبوضہ علاقے میں تعینات کر چکی ہے۔یہ اہلکار پہلے سے مقبوضہ علاقے میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہیں ۔ اس کے علاوہ متعدد مقامات پر اسنائپر اور شارپ شوٹرز کو بھی تعینات کیا جائے گا جبکہ یاترا کے قافلوں کی سیکورٹی کیلئے جدید آلات سے لیس بھارتی فورسز کے اہلکاروں کومعمور کیاجائے گا۔
ادھر بھارتی وزارت داخلہ نے امرناتھ یاترا کا سیکورٹی جائزہ لیا اور یاترا کے دوران ڈرونز، سراغ رساںکتوں اور فضائی سروے کیلئے ٹیموں کو استعمال کرنے کی ہدایت کی۔بھارتی حکومت نے پہلی مرتبہ پیراملٹری سینٹرل ریزروپولیس فورس کی جگہ انڈو تبتین بارڈر پولیس کے پہاڑوں پر جنگ لڑنے کے تربیت یافتہ اہلکاروں کو امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کیلئے تعینات کیا ہے ۔
واضح رہے کہ ایک ایسے وقت میں جب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوتوا بھارتی حکومت ہندو امرناتھ یاترا کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کو نماز جمعہ اور دیگر مذہبی فرائض کی ادائیگی سے اکثر روک دیا جاتا ہے ۔ مودی حکومت نے ممتاز عالم دین میر واعظ عمر فاروق کو 05 اگست 2019سے گھر میں مسلسل نظربند کررکھا ہے جبکہ متعدد جیلوں میں قید ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر:امرناتھ یاترا سے قبل سیکورٹی کے نام نہاد اقدامات مزید سخت کر دئے گئے
مناظر: 842 | 28 Jun 2023