سرینگر(نیوز ڈیسک)بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کو ہندو نعرے لگانےپر مجبور کیے جانے کا انکشاف ۔ غلام احمدگلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس کی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر سے مسلمانوں کا صفایا کرنے پر تلی ہوئی ہے اور یاترا کو مسلمانوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ بھارتی فورسزنے نسل کشی کی مہم تیز کر دی ہے۔ کشمیری مسلمانوں کو ہندو نعرے لگانے پر مجبور کرنا، مسلمان لڑکیوں کو عبایا پہننے سے روکنا، بڑے پیمانے پر شراب کی دکانیں کھولنا، منشیات کے کلچر کو اپنے ایجنٹوں کے ذریعے متعارف کروانا اور فحاشی کو فروغ دیناکشمیریوںکے خلاف ثقافتی یلغارہے تاکہ انہیں جدوجہد آزادی سے دورکیاجائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کی شناخت، ثقافت، قدرتی وسائل، روزگار، مذہب، عزت، وقار اور سب سے بڑھ کر بقاء کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اس ثقافتی جارحیت کو ناکام بنانے اور اپنی شناخت کو بچانے کے لیے جو ہندوتوا کے حملے کی زد میں ہے، متحد ہو جائیں ۔غلام احمد گلزار نے بھارت کے اس مذموم پروپیگنڈے کوکہ کشمیری تھک چکے ہیں، مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ کشمیریوں نے آزادی کے مقدس اور اعلیٰ مقصد کے لیے چھ لاکھ سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ وہ اپنے شہدا ء کے خون کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ بھارت نے اپنی 10لاکھ فوج مقبوضہ علاقے میں تعینات کر رکھی ہے۔ اگر وہ کشمیر میں اپنی پوری فوج بھی تعینات کرے تو پھر بھی شکست اس کا مقدر ہے کیونکہ کشمیری کبھی ہار نہیں مانیں گے۔بہادر کشمیریوں کے حوصلے ہمالیہ کی طرح بلند ہیں۔ انہیں مارا جا سکتا ہے لیکن شکست نہیں دی جا سکتی۔غلام احمد گلزار نے تحریک آزادی کشمیر کی منصفانہ جدوجہد کی مسلسل حمایت پر پاکستان کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کرے گا۔ انہوں نے کشمیر کاز کو فروغ دینے اور بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو بے نقاب کرنے پر بیرون ملک مقیم کشمیریوں اورپاکستانیوں کی مخلصانہ کوششوں کی بھی تعریف کی۔