حیدرآباد 05 جولائی(نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست تلنگانہ کے قصبے گجویل میں ہندوتوا تنظیموں کے ارکان نے ایک مسلمان نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اورایک مسجد پر پتھرائو کیاجس کی وجہ سے علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق منگل کو ہندوتوا تنظیموں کے ارکان سڑکوں پر نکل آئے اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ضلع سدی پیٹ کے قصبے گجویل میں ہند انتہاپسندوں کا ایک گروپ ایک مسجد پر پتھرائو کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ مسجد کے دروازے پورے ہنگامے کے دوران بند رہے۔ سدی پیٹ کے پولیس کمشنر این شویتا نے صحافیوںسے بات کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے اس واقعے کے پیچھے پانچ افراد کی شناخت کرلی ہے اور ہم جلد ہی انہیں گرفتارکر لیں گے۔گجویل میں اس وقت کشیدگی عروج پر پہنچ گئی جب پیر کی رات ہندو انتہاپسند تنظیموں نے ایک مسلمان شخص پرچھترپتی شیواجی کے مجسمے کے قریب پیشاب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسے شدید تشدد کانشانہ بنایا اوراس کی پریڈ کروائی ۔ہندوتوا تنظیموں نے منگل کو اس واقعے کے خلاف ہڑتال کی کال دی تھی۔اگرچہ اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا، لیکن اسے علاقے میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی اورجھڑپیں ہوئیں۔واقعے کے بعد پولیس اہلکاروں نے گشت بڑھا دیا اور سیکیورٹی سخت کردی۔
بھارت :تلنگانہ کے گجویل قصبے میں ہندو انتہاپسندوں کا مسجد پر پتھرائو
مناظر: 342 | 5 Jul 2023