نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع پونے میں طلباء کو عیسائیوں کی دعا پڑھنے کا کہنے پر ہندوتوا دہشت گردوں نے ایک اسکول کے پرنسپل کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں پونے کے قصبے تلی گائوں دبھاڈے قصبے میں “ہر ہر مہادیو” کے نعرے لگاتے ہوئے ہندوتوا غنڈوں کو ڈی وائی پاٹل ہائی اسکول کے پرنسپل الیگزینڈر کوٹس ریڈ کا پیچھا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔پرنسپل ایک عمارت کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ایک پھٹی ہوئی قمیض میں نظر آتا ہے۔ بلوائیوں میں شامل ایک شخص پھر ان پر حملہ کرتا ہے لیکن دوسرے اسے روک دیتا ہے۔تلی گائوں کے پولیس انسپکٹر رنجیت ساونت نے میڈیا کو بتایا کہ چند والدین نے ہندوتوا تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ کے ساتھ مل کر پرنسپل پر حملہ کیا اور اس کے کپڑے پھاڑ دیے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ طلبا سے ہر صبح عیسائی مذہب کی ایک دعا پڑھنے کا کہا جاتا تھا۔
