جموں 15 جولائی (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
ضلع سانبہ کے نند پور میں کسانوں نے انتظامیہ کی طرف سے اپنے زرعی پمپ چلانے کے لیے بجلی کی مناسب فراہمی میں ناکامی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کاشتکاری کے شعبے کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان کی شکایت پر غور کرے اور انہیں بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائے۔
ضلع ریاسی کے علاقے مہور کے مکینوں نے آتشزدگی کے واقعہ میں پانچ دکانوں کے خاکستر ہونے پر حتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے پورے مہور ڈویڑن میں فائر اسٹیشن کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ فائر اسٹیشن قائم کرے تاکہ مستقبل میں آتشزدگی کے واقعات سے جان و مال کے نقصان کو روکا جا سکے۔
ادھر ضلع پونچھ کے علاقے سورنکوٹ میں لوگوں نے پوٹھا بائی پاس پر شراب کی دکان کھولنے کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا۔ علاقے کے منتخب نمائندوں، سیاسی، مذہبی، سماجی رہنماوں، نوجوانوں اور عام لوگوں نے ایک اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بس اسٹینڈ سورنکوٹ پر ہر روز صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک دھرنا دیا جائے گا۔ دھرنا اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک شراب کی دکان بند نہیں کی جاتی۔