جودھ پور (نیوز ڈیسک )بھارت میںہندوتوا تنظیم وشوا ہندو پریشدکے ایک رہنما نے عیسائیوں اور مسلمانوں کو سب سے بڑے دشمن قراردیتے ہوئے ہندوئوں پر زوردیاہے کہ وہ ان کے خلاف ہتھیار حاصل کریں۔
View this post on Instagram
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہندوتوا رہنما نے یہ بات بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے زیر اہتمام ہتھیاروں کی پوجا کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ اس وقت عیسائی ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں، وہ قبائلی علاقوں میں جاتے ہیں اور غریب لوگوں کو عیسائی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں تین لاکھ عیسائی پادری ہیں جو لوگوں کا مذہب تبدیل کراتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہندوئوںکے دشمنوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر مسلمان ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں 5لاکھ مدارس اور 3.5 لاکھ مساجد ہیں۔ وہ بھارت کو دارالاسلام میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مولوی لوگوں کو بھارت کے خلاف اکسانے کے لیے گائوں گائوں جاتے ہیں۔ہندو رہنما نے کہا کہ ہر ہندو کے گھر میں اسلحہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیاکہ ہمارے پاس سونا، چاندی، الیکٹرانکس اور زندگی کی دیگر آسائشیں تو موجود ہیں لیکن ہم ہتھیاروں کے لیے محض 150سے 200روپے بھی خرچ نہیں کر سکتے۔ہندوتوا رہنما نے اپنی تقریر میں ہٹلر کی تعریف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہٹلر ہندوئوں کو ایک اعلیٰ نسل مانتا تھا۔ وہ جرمن خواتین کو ہندو مردوں کے ذریعے حاملہ ہونے کے لیے بھارت بھیجتا تھا تاکہ ان کے نوزائیدہ بچے بہادر ہوں۔