جموں، 02 اگست (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کے علاقے جانی پور کے مکینوں نے بجلی کے مہنگے بلوں، پری پیڈ بجلی کے بلوں کے نئے نظام اور سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف شدید احتجاج کیا۔جانی پور اور اس سے ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد نے پرانا جانی پور میں محکمہ بجلی کے دفتر کے قریب جمع ہو کر اپنا احتجاج درج کر ایا۔ مظاہرین میں خواتین اور بچے میں بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سہنا کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوںنے سڑک پر دھرنا دیا جسکی وجہ سے ٹریفک کی آمد ورفت کئی گھنٹوں تک متاثر رہی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ محکمہ بجلی کے لائن مین اور دیگر اہلکار کچی آبادیوں سے بھتہ لے کر ’کنڈہ ‘ سسٹم ‘کو فروغ دے رہے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کو بجلی کے بھاری بل بھجوائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور آنے والے دنوں میں اس کے خلاف تحریک کو تیز کریں گے۔
دریں اثناضلع ادھمپورکے بلاک غورڈی کے گاوں راسین کے لوگوں نے گورنمنٹ ہائی سکول راسین کو تالہ لگا کر سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ سکول کی عمارت انتہائی خستہ ہو چکی ہے جو طلباءاور اساتذہ کیلئے شدید خطرے کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کی توجہ کئی مرتبہ اس معاملے کی طرف مبذول کرائی گئی لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔