ہفتہ‬‮   19   جولائی   2025
 
 

زندگی میں توازن: ایک بامقصد سفر کی بنیاد

       
مناظر: 382 | 19 Jul 2025  

زندگی میں کامیابی، سکون اور خوشی کا حصول صرف دولت یا شہرت سے ممکن نہیں بلکہ ایک متوازن طرزِ زندگی اختیار کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ ایک ایسی زندگی جس میں صحت، تعلقات، پیشہ ورانہ کامیابیاں اور دوسروں کے لیے خدمات سب پہلوؤں کو اہمیت دی جائے، نہ صرف بامقصد ہوتی ہے بلکہ دیرپا سکون بھی عطا کرتی ہے۔
صحت ایک بنیادی ستون ہے جس کے بغیر باقی زندگی کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے۔ جسمانی اور ذہنی صحت کا خیال رکھنا ہر انسان کی پہلی ذمہ داری ہے۔ مناسب نیند، متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور ذہنی سکون کے ذرائع اپنانا ایک صحت مند طرزِ زندگی کی بنیاد ہیں۔ جب انسان صحت مند ہوتا ہے تو اس کی توانائی اور توجہ زندگی کے دوسرے شعبوں میں بھی نمایاں ہوتی ہے۔
تعلقات ہماری زندگی کا دوسرا اہم پہلو ہیں۔ چاہے وہ والدین ہوں، بہن بھائی، شریکِ حیات یا دوست، سب کا ایک خاص مقام ہوتا ہے۔ دوسروں کے لیے وقت نکالنا، ان کی بات سننا، ان کی خوشی اور دکھ میں شریک ہونا ایک مضبوط اور محبت بھری زندگی کی علامت ہے۔ زندگی کے مصروف لمحات میں اگر ہم اپنے قریبی رشتوں کو نظر انداز کریں تو وقت گزرنے کے ساتھ یہ خلا بڑھتا جاتا ہے، جس سے انسان اندر سے خالی محسوس کرتا ہے۔
پیشہ ورانہ زندگی بھی انسان کی شناخت اور مقصد کا حصہ ہے۔ ایک کامیاب کیریئر نہ صرف مالی استحکام دیتا ہے بلکہ خود اعتمادی اور سماجی مقام بھی عطا کرتا ہے۔ تاہم، صرف کام میں ڈوب جانا اور باقی زندگی کو نظر انداز کرنا ایک تھکا دینے والا عمل بن جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ انسان اپنے وقت کو منظم کرے تاکہ کیریئر اور ذاتی زندگی دونوں میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔
زندگی کا ایک اور اہم پہلو دوسروں کے لیے کچھ کرنا ہے۔ جب ہم اپنی صلاحیتوں اور وسائل کا کچھ حصہ معاشرے یا ضرورت مند افراد کے لیے وقف کرتے ہیں، تو ہمیں ایک روحانی اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے نیک عمل، جیسے کسی کی مدد کرنا، کسی کو سراہنا، یا علم بانٹنا، ہماری زندگی میں بڑی معنویت پیدا کرتے ہیں۔
آخر میں، ایک بامقصد اور کامیاب زندگی وہی ہے جو توازن پر مبنی ہو۔ اگر ہم صحت، تعلقات، پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور معاشرتی خدمات میں ہم آہنگی پیدا کریں تو نہ صرف ہمیں اندرونی سکون حاصل ہوگا بلکہ ہم دوسروں کے لیے بھی باعثِ رحمت بن سکیں گے۔ یہ توازن ہی دراصل ایک خوبصورت، مکمل اور بامقصد زندگی کی اصل بنیاد ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0