منگل‬‮   19   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

انصاف کا عالمی دن مقبوضہ جموں وکشمیرکے مظلوم عوام کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا

       
مناظر: 768 | 17 Jul 2023  

 

اسلام آباد17جولائی(نیوز ڈیسک ) آج جب دنیا بھر میں انصاف کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج عالمی یوم انصاف کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام حق خودارادیت کے منصفانہ مطالبے کی وجہ سے بھارتی استعمار کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو بھارت کی جانب سے وحشیانہ مظالم، امتیازی سلوک اور ناانصافی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی، پیراملٹری فورسزاور پولیس اہلکار جنہیں کالے قوانین کے تحت استثنی حاصل ہے، حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہے ہیں جو درحقیقت جنگی جرائم ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل عام، جعلی مقابلے، دوران حراست قتل، گرفتاریاں اور ہراساں کرنا اور بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے کی طرف سے گھروں اور املاک پر قبضہ کرنا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں روز کا معمول بن چکا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ گائو کدل، چوٹہ بازار، زکورہ، ٹینگ پورہ، خانیار، چھٹی سنگھ پورہ، کپواڑہ، ہندواڑہ، سوپور، بجبہاڑہ، کشتواڑ، ڈوڈہ اور شوپیاں میں قتل عام، شوپیان میں عصمت دری اوردہرے قتل،کٹھوعہ میں کمسن بچی کی عصمت دری اور قتل اور کنن پوش پورہ کے اجتماعی عصمت دری کے متاثرین کو ابھی تک انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عدلیہ کشمیریوں کے خلاف متعصب ہے اور اس نے کشمیریوں کو کبھی انصاف فراہم نہیں کیا کیونکہ بھارتی عدالتوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جنگی جرائم میں ملوث ایک بھی بھارتی فوجی یا پولیس اہلکار کو سزا نہیں دی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی عدلیہ نے انصاف کے بنیادی تقاضوں کو پورا کیے بغیر کشمیری آزادی پسند رہنمائوں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو سزائیں سنائیں جبکہ شیخ عبدالعزیزاور محمد اشرف صحرائی کو محض کشمیری ہونے کی وجہ سے شہید کیاگیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حریت رہنما مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، امیر حمزہ، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالرشید دائودی، مشتاق احمد ویری، عبدالمجید ڈار المدنی، محمد شریف سرتاج، نور محمد فیاض، انجینئرراحیل شریف، انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز اور صحافی آصف سلطان اور فہد شاہ سمیت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں اور انہیں ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اگست 2019 سے سرینگر میں مسلسل نظربند ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں لوگوں کے تمام حقوق کو پامال کر رہا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیاکہ عالمی برادری کی خاموشی سے کشمیریوں پر منظم طریقے سے مظالم ڈھانے کے لئے مودی حکومت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں عبدالاحد پرہ، مولوی غلام حسن، ڈاکٹر مصعب اور یاسمین راجہ نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کشمیری عوام کو انصاف سے محروم رکھنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی ہی سرزمین پر بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں لیکن استصواب رائے کی تحریک کے اپنے جائز مطالبے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0