سرینگر(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری صحافی آصف سلطان کو آج (اتوارکو) جیل میں پانچ سال مکمل ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وہ اس وقت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارتی ریاست اتر پردیش کی آگرہ سنٹرل جیل میں نظر بند ہیں۔
آصف سلطان کو جو اگست 2018سے نظر بند ہیں، سرینگر کی ایک عدالت نے 05اپریل 2022کو ضمانت پر رہاکرنے کا حکم دیاتھا۔ تاہم پولیس کی کائونٹر انسرجنسی ونگ(سی آئی کے) نے پوچھ گچھ کے نام پر انہیں فوری طور پرپنی تحویل میں لے لیا۔ جس کے بعد انہیں دوبارہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاگیا۔ انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں اتر پردیش کی آگرہ سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ۔ اس سے پہلے وہ سنٹرل جیل سرینگر میں بھی نظر بند تھے ۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں نے کشمیر سے شائع ہونے والے جریدے ”کشمیر نیریٹر ”کے ایڈیٹر آصف سلطان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور آزاد صحافی سجاد گل بھی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند ہیں جبکہ ایک اورکشمیری صحافی فہد شاہ بھی 04فروری کو گرفتار ی بعد غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔