جموں02 ستمبر (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں بھارتی پولیس نے آٹھ کشمیریوں کے خلاف بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے”نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی“(این آئی اے) کی ایک عدالت میں جھوٹے مقدمات درج میں فرد جرم دائر کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے ان کشمیری آزادی پسند کارکنوں کے خلاف ضلع ڈوڈہ کے مختلف تھانوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون”یو اے پی اے“ کے تحت درج جھوٹے مقدمات میں فرد جرم دائر کی۔جن آزادی پسند کارکنوں کے خلاف فرد جرم دائر کی گئی ان میں محمد حسین خطیب، محمد امین، ذاکر حسین، عبدالحئی، ارشاد احمد یتو، عطا محمد، محمد شفیع اور ماجد حسین شامل ہیں۔
یا دہے کہ یہ تمام کشمیری اب پاکستان میں رہ رہے ہیں۔بھارتی مظالم نے انہیں 1990 کی دہائی میں پاکستان ہجرت پر مجبور کر دیا تھا۔
دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر کی ایک عدالت نے ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ کے رہائشی ایک آزادی کارکن شاہد فیاض کو یو اے پی اے کے تحت درج جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔