سرینگر 02ستمبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ دنیا کی مجرمانہ خاموشی کیوجہ سے بھارت کو مقبوضہ علاقے میں مظالم جاری رکھنے کی شہ ملی ہے۔
مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت حق خودارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور 5 اگست 2019 کے بعد بھارتی مظالم میںشدت آئی ہے۔
مسرت عالم بٹ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر گزشتہ 76 برس سے وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے۔تاہم بھارتی جبر کشمیری عوام کو اپنے جائز مطالبات سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
دریں اثنا ءکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں سلیم زرگر، عبدالصمد انقلابی، مولانا مصعب ندوی، اسرار احمد اور ملک نور محمد فیاض نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کو سر تسلیم خم کرانے کے لیے دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں اور گزشتہ ماہ اگست میں 8 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی ، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکار محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران روز بے گناہ کشمیریوں کو ظلم وتشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔