برمنگھم(نیوز ڈیسک ) برطانیہ میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران مقررین نے تحریک آزادی کشمیر کے شہید قائد سید علی گیلانی کو ان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیاجنہوں نے یکم ستمبر 2021کو حیدر پورہ سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پر نظربندی کے دوران جام شہادت نوش کیاتھا۔
سید علی گیلانی کو ایک دہائی سے زائد عرصے تک اپنے گھر میں نظر بندرکھا گیا تھا۔تحریک کشمیر برطانیہ کے زیر اہتمام کانفرنس کے دوران مقررین نے سید علی گیلانی کی زندگی اور کشمیر کاز کے لیے قائد تحریک کی خدمات اور قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ تحریک کشمیربرطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید گیلانی صاحب نے بہادر کشمیریوں پر واضح کر دیاتھا کہ بھارت کبھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہید گیلانی کی زندگی اسلامی عقائد اوربھارت کے ناجائز اورجبری قبضے کے خلاف مزاحمت سے عبارت ہے۔فہیم کیانی نے کہا کہ ہم پر فرض ہے کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلیں جن کی یہ بات درست ثابت ہوئی کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر سے کشمیریوں کانام ونشان مٹانے پر تلا ہوا ہے۔کانفرنس کے مہمان خصوصی آصف لقمان قاضی نے سیدعلی گیلانی کی اسلام، آزادی کشمیر اور پاکستان سے محبت کو اجاگرکیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید گیلانی کی جدوجہد سے واضح ہے کہ پختہ ایمان اور عزم رکھنے والے عوام کے سامنے کوئی بھی فوجی طاقت سرتسلیم خم کرے گی۔ قاضی لقمان نے بھارت کے خلاف جنگ میںکشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف مزاحمت کے لئے ایک مضبوط کردار کی ضرورت ہے جو شہید سید علی گیلانی نے دکھایا۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر محمد افسر شاہد نے کہا کہ کوئی بھی بین الاقوامی قانون مردہ لوگوں کے اغوا کی اجازت نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی فورسز نے شہید گیلانی کے جسد خاکی کے ساتھ جو کیا وہ شرمناک اور افسوسناک ہے۔اس موقع پر نذیر احمد قریشی، محمد غالب، ڈاکٹر ریاض احمد اور ڈاکٹر حماد لودھی نے بھی خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ شہید گیلانی کی میت باعزت تجہیز وتکفین کے لئے کشمیریوں کو واپس کی جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جیسی بزدل قوم ہی مردہ لوگوں سے ڈر سکتی ہے۔مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام کشمیری مزاحمتی تنظیموں کو ہندوتوا کے نظریے کے خلاف ثابت قدم رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے بہتر وقت آئے گا اور ہم جلد ہی بھارت کو کشمیر سے نکلتے ہوئے دیکھیں گے۔