پیر‬‮   18   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسزکی طرف سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری

       
مناظر: 760 | 10 Sep 2023  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے اپنے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے عوام کو ہراساں کرنے اور انہیں جدوجہد آزادی ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لیے بڑے پیمانے پرپکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجی اور پولیس اہلکار گزشتہ کئی دنوں سے سرینگر، بڈگام، گاندربل، بارہمولہ، پلوامہ، راجوری، پونچھ اور دیگر اضلاع کے مختلف علاقوں میں وقتا فوقتا محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کررہے ہیں اور گھروں پر چھاپے مار رہے ہیں۔ان علاقوں کے مکینوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اور فوجیوں نے ان کی زندگی جہنم بنادی ہے کیونکہ وہ گھروں میں گھس کرمکینوں کو ہراساں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورسز اہلکاروں نے ان کارروائیوں کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری بھارتی مظالم سے خوفزدہ ہوکر اپنے مقصد سے دستبردارنہیں ہو سکتے اور وہ حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں قابض فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ بنائے۔
ادھرقابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرینگر کے علاقے گا ئوکدل کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جن میں زیادہ تر خواتین تھیں، حکام کی جانب سے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف احتجاج کے لیے گا ئوکدل پل کو بندکردیا۔ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے حکام کی جانب سے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف زبردست مظاہرے جاری ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے دو معروف علمائے دین مولانا عبدالرشید دائودی اور مولانا مشتاق احمد ویری سمیت پانچ افراد کی غیر قانونی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو انہیں فوری طورپر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مولانا رشید دائودی اور مولانا مشتاق ویری کو بھارتی پولیس نے گزشتہ سال ستمبر میں گرفتار کیا تھا اور بعد میں انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند کیا گیا تھا۔
ضلع پونچھ کے علاقے بالاکوٹ میں ایک فارورڈ پوسٹ پر تعینات بھارتی پیراملٹری بارڈر سیکورٹی فورس کا ایک اہلکار جمعہ کی صبح سے لاپتہ ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0