اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حالیہ حملوں اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتوں نے مودی حکومت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال معمول پر آنے کے جھوٹے بیانیے کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے کے راجوری اور اسلام آباد اضلاع میں حالیہ ہلاکتوں کے بعد صورتحال معمول پرآنے کے مودی حکومت کے نام نہاد دعوے بری طرح بے نقاب ہو گئے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کے کرنل ، میجر اور پولیس کے ڈی ایس پی کی ہلاکت سے مودی حکومت کے اس جھوٹے بیانیے کی قلعی کھل گئی ہے۔ رپورٹ میں سوال کیاگیا ہے کہ کیا یہ معمول کی صوتحال ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں رواں سال جنوری سے اگست تک68بھارتی فورسز نے کشمیریوںکو شہید اور2900کو گرفتار کیا ہے ۔ رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔جموں وکشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بھارتی حکومت کے دعوے ایک بھونڈا مذاق ہے، جس کا مقصد عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے۔ رپورٹ کے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیرکے بارے میں اپنے جھوٹے بیانیہ کو فروغ دینے کیلئے سچائی کو مسخاور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کررہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دینے کیلئے بھارت پر دبا ئو بڑھانا چاہیے ۔ بھارت کو اقوام متحدہ کے مبصرین اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں کے نمائندوںکو مقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مقبوضہ علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔