سرینگر 19ستمبر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کودرپیش مشکلات پر بھارتی قابض انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف سرینگر اور کپواڑہ میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
سرینگر کے علاقے ڈائون ٹائون کے رہائشیوں نے گھروں سے نکل کر بجلی کے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے ذریعے انہیں لوٹنے کے مودی حکومت کے نئے ہتھکنڈوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جن میں بیشتر خواتین شامل تھیں، نور پورہ گاندر پورہ میں صفا کدل روڈ پر اکھٹے ہوئے اور قابض حکام کے خلاف شدیدنعرے لگائے۔خواتین نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی ابترمعاشی حالت کا خیال کیے بغیر بجلی کے سمارٹ میٹرزنصب کررہی ہے ۔ان کاکہناتھا کہ وہ پہلے ہی بجلی کے بھاری بل ادا کر رہے ہیں، جو انکے لیے ناقابل برداشت ہیں۔مظاہرین نے کا مزیدکہا کہ وہ اپنی کمزور معاشی حالت کی وجہ سے علاج معالجے اور خوراک کے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہیں اور پہلے ہی مہنگائی اور دیگر معاشی مسائل کاشکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے زیادہ تر نوجوان بے روزگار ہیں اورسمارٹ میٹروں کی تنصیب کی وجہ سے انکی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں ۔ مظاہریں نے صفا کدل روڈ پر ٹریفک بلاک کر دی ۔
ادھر سوپور کے علاقے شنگر گنڈ کے سینکڑوں رہائشیوں نے علاقے میں پانی کی شدیدقلت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے سوپور۔کپواڑہ ہائی وے کو بلاک کر دیا جس کے نتیجے میں ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو گئی۔مظاہرین کاکہناتھا کہ پانی کی قلت کی وجہ سے وہ قریبی ندی نالوں اور چشموں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔