ہفتہ‬‮   21   ستمبر‬‮   2024
 
 

کشمیری خواتین مسلسل خوف و دہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور :ڈاکٹر شگفتہ اشرف

       
مناظر: 879 | 21 Sep 2023  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں قابض بھارتی افواج، پولیس،پیراملٹری فورسز اوردیگر ایجنسیوں کی طرف سے کشمیری خواتین پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے وہ خوف ودہشت کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالات کا اظہار کشمیری نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 54ویں اجلاس کے موقع پر سماجی، سیاسی اور ثقافتی حقوق کے 15ویں بین الاقوامی خواتین فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری خواتین آج بھی بھارتی فورسز کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں کانشانہ بن رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں کشمیر ی خواتین پرقابض بھارتی فورسز کے مظالم بند کرائے اور غیر قانونی طورپر نظربند خواتین حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بیوہ خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے،کشمیر میں بہت سی خواتین ایسی بھی ہیں،جنہیں معلوم ہی نہیں کہ ان کے شوہر زندہ ہیں یا نہیں اور وہ اپنے شوہر کی تلاش میں دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان خواتین کو نصف بیوہ کہاجاتا ہے جو کئی برس گزرنے کے باوجوداپنے شوہرکاکوئی اتہ پتہ نہ ملنے کی وجہ سے بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ڈاکٹر شگفتہ نے کہاکہ کشمیری خواتین مسلسل خوف میں زندگی گزاررہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیری خواتین کی آبروریزی کو کشمیریوں کی تذلیل اور جدوجہد آزادی کشمیر کو دبانے کیلئے ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ اگرچہ مقبوضہ علاقے میں ہر کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے تاہم کشمیری خواتین اس کا بدترین شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نے کہا کہ کشمیری خواتین کو اہم چیلنجوں کا سامنا ہے۔کشمیری نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے ایونٹ کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افریقی کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی مظلوم خواتین کیلئے آواز بلند کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور مستقبل میں مشترکہ مفادات کیلئے کام کرنے کے لیے باہمی روابط قائم کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی طرف کشمیری خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو رکوانے کے لیے کردار ادا کرے ۔انہوں نے کہاکہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، انشا طارق شاہ، صائمہ اختر، حنا بشیر بیگ اور آسیہ بانو سمیت دو درجن سے زائد کشمیری خواتین مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں ان کو فوری رہا کیا جاناچاہیے جنہیں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔65522ba6-40ed-4982-bfec-5182e1cddde1

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0