بدھ‬‮   30   اکتوبر‬‮   2024
 
 

بارہمولہ میں 2003میں بے دخل کیے گئے دکاندارانصاف کے منتظر

       
مناظر: 696 | 24 Sep 2023  

 

سرینگر24ستمبر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 2003 میں بارہمولہ قصبے کو خوبصورت بنائے جانے کی مہم کے دوران اپنے کاروبار سے بے دخل کیے گئے دکانداروں نے حکام کی طرف سے وعدے پورے نہ کئے جانے کی مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دکانداروں نے کہا کہ میونسپل کونسل بارہمولہ کے حکام نے انہیں حکومت کی طرف سے تعمیر کردہ ایک نئے شاپنگ کمپلیکس میں دکانوں کی فراہمی سے محروم کر دیا ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب 2019میں ایم سی بارہمولہ کے ایگزیکٹو آفیسر کی طرف سے جاری کردہ نوٹس سامنے آیا۔ نوٹس میںکہاگیاتھا کہ بارہمولہ کے جنرل بس اسٹینڈ پر ایک دو منزلہ شاپنگ کمپلیکس تعمیر کیاجارہاہے جس میں بے دخل کئے گئے دکانداروں کو دوکانیں فراہم کی جائیں گی۔ نوٹس کے مطابق دکانداروں کو عارضی طور پر مسافر شیڈ کے عقب میںبنائے گئے شیڈوں میں منتقل کر دیا گیا ۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کم از کم بولی کی رقم جمع کئے جانے کے بعدمتاثرین کو دکانیں فراہم کی جائیں گی۔ ایگزیکٹو آفیسر ایم سی بارہمولہ نے کہا کہ دکانداروں کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے کم از کم بولی کی رقم جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایک مشتعل دکاندار نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دکانیں خالی کرنے کے نوٹس موصول ہوئے اور نئے شاپنگ کمپلیکس میں دکانوں کا وعدہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ان یقین دہانیوں پر کہ ہمیں شاپنگ کمپلیکس میں جگہ دی جائے گی، اتفاق کیا۔ تاہم اب ہمیں ان دکانوںسے محروم کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ دکانداروں کے مطابق وہ پہلے ہی محکمے کو ادائیگی کر چکے ہیں لیکن انہیں ابھی تک دکانیں الاٹ نہیں کی گئیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0