نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی مزید شدت اختیار کر گئی ہے کیونکہ نئی دہلی نے کینیڈا کے تقریباً41سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
بھارت نے کینیڈا سے کہا ہے کہ وہ 10اکتوبر تک 41سفارت کاروں کو واپس بلالے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے 21ستمبر کو پارلیمنٹ میں سکھ رہنما اور کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے اعلان کے بعد بھارت اور کینیڈا کے تعلقات میں شدید کشیدہ پیداہوگئی ہے ۔جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ انہوں نے کئی ہفتے پہلے بھارت کو اس بارے میں بتایاتھا۔ 45 سالہ نجر کو 18 جون کو برٹش کولمبیا صوبے کے شہرسورے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔وہ پنجاب کو بھارت سے الگ کر کے خالصتان کے نام سے ایک آزاد سکھ ریاست کے قیام کا مطالبہ کررہے تھے۔فنانشل ٹائمز نے بھارتی حکمنامے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ان سفارت کاروں کا سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی دھمکی دی ہے جو 10اکتوبر کے بعد بھی بھارت میں رہیں گے۔ اخبار نے کہا کہ بھارت میں کینیڈا کے 62سفارت کار ہیں اور بھارت نے کہاہے کہ ان میں سے 41سفارتکار کم کئے جائیں۔