سرینگر 04 اکتوبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے مقبوضہ علاقے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں کوعمر و جنس کا لحاظ کیے بغیر بے انتہا ظلم و ستم کا نشانہ بنارہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ قابض فوجیوں نے 5اگست 2019ء سے ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں، تشدد، املاک کی ضبطی، ملازمین کی برطرفی سمیت اپنے ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین تعلیم، صحافیوں اور انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں کو بھی اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کرنے پر مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فورسز اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے، ایس آئی اے وغیرہ نے کشمیریوںکی زندگی جہنم بنا دی ہے۔ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد نہتے کشمیریوں پر مظالم میں شدت لائی ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ آزادی کی منصفانہ تحریکوں کو سفاکانہ ہتھکنڈوں سے ہرگز نہیں دبایا جاسکتا ، بھارت کشمیری نوجوانوں کو قتل و گرفتار تو سکتا ہے لیکن انکے جذبہ حریت کو ہرگز شکست نہیں دے سکتا ۔ شبیر شاہ نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ کشمیری آزادی پسندوں کے خلاف فوجی طاقت کی پالیسی کا سلسلہ بند کرے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کا آغاز کرے ۔