سرینگر(نیوز ڈیسک ) نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کی اپنی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی(ڈی ایف پی) پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے آج (جمعرات) ایک اعلان نامہ جاری کرتے ہوئے ڈی ایف پی کو ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا۔
اعلان نامے میں کہا گیا کہ ڈی ایف پی 1998 میں حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے تشکیل دی تھی جو اپنے بھارت مخالف اور پاکستان نواز موقف کے لیے جانے جاتے ہیں۔اس میں کہا گیا کہ ڈی ایف پی کے ارکان مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی سرگرمیوں میں سب سے آگے رہے ہیں اور کشمیر کو بھارت سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ اعلان نامے میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایف پی اور اس کے ارکان خاص طور پر شبیر شاہ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
اعلان نامے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے ڈی ایف پی کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت پانچ سال کی مدت کے لیے غیر قانونی قرار دیا ہے
شبیر شاہ کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ جموںو کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ وہ بھارتی آئین کے دائرے میں مسئلے کے کسی بھی تصفیے کو مسترد کرتے رہے ہیں۔