جمعرات‬‮   28   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

یورینیم کی سمگلنگ کے پے در پے واقعات، بھارت دنیا کے لیے سنگین خطرہ

       
مناظر: 850 | 6 Oct 2023  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارت جو یورینیم کی چوری، اسمگلنگ اور آزاد تجارت کی آماجگاہ بن چکا ہے، عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جوہری مواد کی چوری اور اسمگلنگ کے پے در پے وقعات نے بھارتی نیوکلیئر پروگرام کے ناقص سیکیورٹی انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ۔ ان واقعات سے بھارت کے اندر جوہری مواد کی بلیک مارکیٹ کی موجودگی کا اشارہ ملتا ہے۔
2021 کے دوران جھارکھنڈ میں 6.4 کلوگرام یورینیم اور اسی طرح مہاراشٹرا میں 7 کلو یورینیم کو بھارتی حکام نے ضبط کیا۔
26 اگست 2021 کو کولکتہ میں 250 کلو گرام یورینیم جس کی مالیت 573 ملین ڈالر تھی ضبط کیا گیا اور اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔
دسمبر 2006 میں راجرپا (ضلع رام گڑھ) کے ایک قلعہ بند تحقیقی مرکز سے تابکار مواد سے بھرا ایک کنٹینر چوری ہو گیا تھا۔
2008 میں پولیس نے شمال مشرقی بھارتی ریاست میگھالیہ میں یورینیم کی اسمگلنگ کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا تھا۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جوہری مواد کی چوری نے جوہری دہشت گردی کا سنگین خطرہ پیدا کر دیا ،عالمی طاقتوں کو بھارت میں ناقص حفاظتی معیارات سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0